وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت منعقد ہونے والے محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کلاس نویں تا بارہویں تک کے طلبہ و طالبات کو بغیر امتحانات کے اگلی جماعتوں میں ترقی دینے کی سب کمیٹی کی سفارشات کو منظور کرلیا گیا ہے۔ سندھ بھر کے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کا آغاز صوبے میں کرونا وائرس کی صورتحال کو دیکھ کر کیا جائے گا تاہم اگر نجی اسکولز چاہیں تو وہ آن لائن کلاسز شروع کرسکتے ہیں اور اس کے لئے انہیں اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو بلوانے کی اجازت ہوگی تاہم اس کے لئے انہیں محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کی جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ نجی اسکولوں کی جانب سے پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ و طالبات کے پرموٹ کرنے پر تحفظات پر اسٹیرنگ کمیٹی کی ایک سب کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو نہ صرف ان تحفظات کو دور کرے گی بلکہ وہ آئندہ تعلیمی سال کے لئے پلان کو بھی مرتب کرے گی اور تعلیمی اداروں کو کھولنے اور کھلنے سے قبل وہاں پر تمام ایس او پیز کو جامع طور پر نافذ کرنے کے حوالے سے ایک ہفتہ کے اندر اندر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سن